قسم الحديث (القائل): موقوف ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: کِتَابُ فَضَائِلِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ (بَابُ مَنَاقِبِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ الزُّهْرِيِّ وَبَنُو زُهْرَةَ أَخْوَالُ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: بنوزہرہ النَّبِيِّ ﷺوَهُوَ سَعْدُ بْنُ مَالِكٍ

3727. حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِي زَائِدَةَ حَدَّثَنَا هَاشِمُ بْنُ هَاشِمِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ قَالَ سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ يَقُولُ سَمِعْتُ سَعْدَ بْنَ أَبِي وَقَّاصٍ يَقُولُ مَا أَسْلَمَ أَحَدٌ إِلَّا فِي الْيَوْمِ الَّذِي أَسْلَمْتُ فِيهِ وَلَقَدْ مَكَثْتُ سَبْعَةَ أَيَّامٍ وَإِنِّي لَثُلُثُ الْإِسْلَامِ تَابَعَهُ أَبُو أُسَامَةَ حَدَّثَنَا هَاشِمٌ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

بنو زہرہ نبی کریم ﷺ کے ماموں ہوتے تھے ، ان کا اصل نام سعد بن ابی مالک ہے ۔ یہ عشرہ مبشرہ میں سے ہیں۔ قریشی زہری ہیں۔ سترہ سال کی عمر میں اسلام لائے، اللہ تعالیٰ کے راستے میں سب سے پہلے تیر اندازی کرنے والے تھے۔ مستجاب الدعوات مشہور تھے۔ حضرت عثمانؓ نے ان کو کوفہ کا گورنر بنایا تھا۔ حضور ﷺ نے ارم فداک ابی و امی تیر اندازی کرو تم پر میرے ماں باپ فداہوں ، ان کے لیے فرمایا تھا۔ بعمر ستر سال 55ھ میں وفات پائی۔ مدینہ میں دفن کئے گئے، ؓوارضاہ۔ ان کا نسب نامہ یہ ہے سعد بن ابی وقاص بن وہیب بن عبدمناف بن زہرہ بن کلاب بن مرہ۔ یہ کلاب پر آنحضرت ﷺسے مل جاتے ہیں اور وہیب حضرت آمنہ آنحضرت ﷺ کی والدہ ماجدہ کے چچا تھے۔

3727.

حضرت سعد بن ابی وقاص  ؓ  ہی سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا؛ کوئی بھی مسلمان نہیں ہوا مگر اسی روز جس میں میں نے اسلام قبول کیا۔ اور میں سات روز تک اسی حالت میں رہا کہ میں اسلام کا تیسرا فرد تھا۔ ابواسامہ نے اس روایت کو بیان کرنے میں ابن ابی زائدہ کی متابعت کی ہے۔