تشریح:
حضرت حسن ؓ کے متعلق رسول اللہ ﷺ کی پیش گوئی حضرت معاویہ ؓ کے زمانے میں پوری ہوئی۔ حضرت حسن ؓ کے ہمراہ تقریباً چالیس ہزار فدائی تھے۔اسی طرح حضرت امیر معاویہ ؓ کے ہمراہ بھی بہت بڑا لشکر تھا۔ حضرت حسن ؓ نے قلت یا ذلت کی وجہ سے نہیں بلکہ محض امت پر شفقت کرتے ہوئے ملک اور دنیا کو چھوڑدیا اور حکومت حضرت معاویہ ؓ کے حوالے کردی۔اس صلح عظیم سے ایک جنگ عظیم کا خطرہ ٹل گیا۔ اللہ والوں کی یہی نشانی ہوتی ہے کہ وہ خود نقصان برداشت کر لیتے ہیں مگر فتنہ و فساد برپا نہیں کرتے۔