قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ (بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ: اقْبَلُوا مِنْ مُحْسِنِهِمْ وَتَجَاوَزُوا عَنْ مُسِيئِهِمْ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

3800. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يَعْقُوبَ حَدَّثَنَا ابْنُ الْغَسِيلِ سَمِعْتُ عِكْرِمَةَ يَقُولُ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَقُولُ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَلَيْهِ مِلْحَفَةٌ مُتَعَطِّفًا بِهَا عَلَى مَنْكِبَيْهِ وَعَلَيْهِ عِصَابَةٌ دَسْمَاءُ حَتَّى جَلَسَ عَلَى الْمِنْبَرِ فَحَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَى عَلَيْهِ ثُمَّ قَالَ أَمَّا بَعْدُ أَيُّهَا النَّاسُ فَإِنَّ النَّاسَ يَكْثُرُونَ وَتَقِلُّ الْأَنْصَارُ حَتَّى يَكُونُوا كَالْمِلْحِ فِي الطَّعَامِ فَمَنْ وَلِيَ مِنْكُمْ أَمْرًا يَضُرُّ فِيهِ أَحَدًا أَوْ يَنْفَعُهُ فَلْيَقْبَلْ مِنْ مُحْسِنِهِمْ وَيَتَجَاوَزْ عَنْ مُسِيئِهِمْ

مترجم:

3800.

حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ اپنے دونوں کندھوں پر ایک چادر لپیٹ کر باہر تشریف لائے۔ آپ کے سر مبارک پر ایک چکنے کپڑے کی پٹی باندھی ہوئی تھی حتی کہ آپ منبر پر فروکش ہو گئے۔ اللہ کی حمد و ثنا کے بعد فرمایا: ’’أمابعد! اے لوگو! دیگر قومیں تو بڑھتی رہیں گی مگر انصار کم ہوتے جائیں گے۔ یہ اتنے کم رہ جائیں گے جیسے کھانے میں نمک ہوتا ہے، لہذا اگر تم میں سے کسی کو حکومت ملے جو کسی کو نفع یا نقصان پہنچا سکتا ہو تو وہ انصار کے اچھے لوگوں کی قدر کرے اور ان کے مجرموں کے قصور سے درگزر کرے۔‘‘