قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ (بَابُ ذِكْرِ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ البَجَلِيِّ ؓ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

3823. وَعَنْ قَيْسٍ عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ كَانَ فِي الْجَاهِلِيَّةِ بَيْتٌ يُقَالُ لَهُ ذُو الْخَلَصَةِ وَكَانَ يُقَالُ لَهُ الْكَعْبَةُ الْيَمَانِيَةُ أَوْ الْكَعْبَةُ الشَّأْمِيَّةُ فَقَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَلْ أَنْتَ مُرِيحِي مِنْ ذِي الْخَلَصَةِ قَالَ فَنَفَرْتُ إِلَيْهِ فِي خَمْسِينَ وَمِائَةِ فَارِسٍ مِنْ أَحْمَسَ قَالَ فَكَسَرْنَا وَقَتَلْنَا مَنْ وَجَدْنَا عِنْدَهُ فَأَتَيْنَاهُ فَأَخْبَرْنَاهُ فَدَعَا لَنَا وَلِأَحْمَسَ

مترجم:

3823.

حضرت جریر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ زمانہ جاہلیت میں ذوالخلصہ نامی ایک بت کدہ تھا، جسے الكعبة اليمانية یا الكعبة الشاميه بھی کہتے تھے۔ رسول اللہ ﷺ نے مجھ سے فرمایا: ’’کیا تم ذوالخلصہ کی طرف سے مجھے آرام پہنچا سکتے ہو؟‘‘ حضرت جریر ؓ نے کہا کہ میں قبیلہ احمس سے ایک سو پچاس سواروں کو لے کر وہاں گیا اور ہم نے اسے زمین بوس کر دیا، نیز جسے وہاں پایا اسے قتل کر دیا۔ پھر ہم نے آپ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر حالات بیان کیے تو آپ نے ہمارے لیے اور قبیلہ احمس کے لیے دعا فرمائی۔