تشریح:
ایک روایت میں ہے کہ ایک مرتبہ مشرکین مکہ نے رسول اللہ ﷺ کو اس قدر ذدوکوب کیا کہ آپ بے ہوش ہوگئے تب حضرت ابوبکر ؓ کھڑے ہوگئے اور کہنے لگے کہ تم ایسے شخص کو مارتے ہو جو کہتا ہے کہ میرا رب اللہ ہے۔ (مسند أبي یعلیٰ:362/6۔) حضرت علی ؓ نے ایک مرتبہ فرمایا: حضرت ابوبکر ؓ تمام لوگوں سے زیادہ بہادرتھے۔ انھوں نے بڑے کٹھن حالات میں رسول اللہ ﷺ کا دفاع کیا۔ اورآپ "مومنُ آلِ فرعونَ" سے افضل ہیں بلکہ آپ کی ایک گھڑی اس کی تمام زندگی سے افضل تھی کیونکہ اس نے اپنے ایمان کو پوشیدہ رکھا جبکہ حضرت ابوبکر ؓ نے ڈنکے کی چوٹ اپنے ایمان کو ظاہر کیا۔ (فتح الباري:213/7۔ 214)