تشریح:
1۔ مدینہ طیبہ میں غریب لوگ باقی رہ گئے تھے سردار اور امیر مارے جا چکے تھے۔ اگر وہ زندہ ہوتے تو شاید تکبر و غرور کی وجہ سے اسلام میں داخل نہ ہوتے۔ اگر اس وقت ان میں انتشار نہ ہوتا تو وہ اپنی ریاست کو باقی رکھنے کے لیے رسول اللہ ﷺ کے تابع نہ ہوتے۔ 2۔ صرف ایک سردار جس کی تاجپوشی ہونے والی تھی اس نے اسلام کو بہت نقصان پہنچایا۔ اہل اسلام کو بدنام کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سےنہ جانے دیا۔ ہماری مراد رئیس المناقفین عبد اللہ بن ابی سے ہے۔ آخر کار خود اپنے بیٹے کے ہاتھوں ذلیل ہوا۔ واللہ المستعان ۔