قسم الحديث (القائل): موقوف ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ قَتْلِ أَبِي جَهْلٍ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

3975. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ أَصْحَابَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالُوا لِلزُّبَيْرِ يَوْمَ الْيَرْمُوكِ أَلَا تَشُدُّ فَنَشُدَّ مَعَكَ فَقَالَ إِنِّي إِنْ شَدَدْتُ كَذَبْتُمْ فَقَالُوا لَا نَفْعَلُ فَحَمَلَ عَلَيْهِمْ حَتَّى شَقَّ صُفُوفَهُمْ فَجَاوَزَهُمْ وَمَا مَعَهُ أَحَدٌ ثُمَّ رَجَعَ مُقْبِلًا فَأَخَذُوا بِلِجَامِهِ فَضَرَبُوهُ ضَرْبَتَيْنِ عَلَى عَاتِقِهِ بَيْنَهُمَا ضَرْبَةٌ ضُرِبَهَا يَوْمَ بَدْرٍ قَالَ عُرْوَةُ كُنْتُ أُدْخِلُ أَصَابِعِي فِي تِلْكَ الضَّرَبَاتِ أَلْعَبُ وَأَنَا صَغِيرٌ قَالَ عُرْوَةُ وَكَانَ مَعَهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الزُّبَيْرِ يَوْمَئِذٍ وَهُوَ ابْنُ عَشْرِ سِنِينَ فَحَمَلَهُ عَلَى فَرَسٍ وَوَكَّلَ بِهِ رَجُلًا

مترجم:

3975.

حضرت عروہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے صحابہ  ؓ نے حضرت زبیر ؓ سے جنگ یرموک کے موقع پر کہا: کیا آپ حملہ نہیں کرتے تاکہ ہم بھی آپ کے ساتھ مل کر حملہ کریں؟ حضرت زبیر ؓ نے فرمایا: اگر میں نے حملہ کیا تو تم میرا ساتھ نہیں دو گے۔ انہوں نے کہا: ہم اس طرح ہرگز نہیں کریں گے، چنانچہ حضرت زبیر ؓ نے ان پر حملہ کیا حتی کہ ان کی صفوں کو چیرتے ہوئے آگے نکل گئے، حالانکہ ان کے ساتھ اور کوئی بھی نہیں تھا۔ پھر جب واپس آنے لگے تو دشمنوں نے ان کے گھوڑے کی لگام پکڑ کر کندھے پر دوکاری زخم لگائے۔ ان کے درمیان ایک زخم تھا جو بدر کی جنگ میں لگا تھا۔ میں ان زخموں میں اپنی انگلیاں ڈال کر کھیلا کرتا تھا جبکہ اس وقت میں چھوٹی عمر کا تھا۔ حضرت عروہ نے کہا: جنگ یرموک میں حضرت زبیر ؓ کے ساتھ عبداللہ بن زبیر ؓ بھی تھے جن کی عمر اس وقت صرف دس برس تھی۔ حضرت زبیر ؓ نے انہیں گھوڑے پر سوار کر کے ایک آدمی کے حوالے کر دیا تھا۔