تشریح:
1۔ غزوہ بدر میں حضرت بیع ؓ کے والد حضرت معوذ ؓ ان کے چچا عوف یا معاذ دونوں شہید ہو گئے تھے انصار کی بچیاں دف بجا کر ان کی بہادری کے کار نامے گارہی تھیں تاکہ سننے والوں میں جوش و جذبہ پیدا ہو۔ عنوان سے یہی مناسبت ہے۔
2۔ اس حدیث سے خوشی کے موقع پر دف بجانے اور ترانے گانے کا جواز ثابت ہوتا ہے۔ بشرطیکہ گانے والی معروف گلو کارہ نہ ہو بلکہ چھوٹی بچیاں ہوں اور ایسے اشعار پڑھے جائیں جو بہادری اور شجاعت پر مشتمل ہوں۔ یہ یادرہے کہ عشقیہ غزلیات اور خلاف شریعت مضامین گانے کی قطعاً اجازت نہیں ہے چونکہ ایک شعر سے رسول اللہ ﷺ کا عالم غیب ہونا ظاہر ہو رہا تھا اس لیے رسول اللہﷺ نے اس سے منع فرما دیا کیونکہ عالم الغیب صرف ایک اللہ ہے جولوگ نبی ﷺ کو غیب دان کہتے ہیں وہ آپ سے محبت نہیں بلکہ عداوت کرتے ہیں کیونکہ وہ آپ کو اللہ کے برابر لانے کی ناکام کوشش کرتے ہیں۔