قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ غَزْوَةِ الحُدَيْبِيَةِ )

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {لَقَدْ رَضِيَ اللَّهُ عَنِ المُؤْمِنِينَ إِذْ يُبَايِعُونَكَ تَحْتَ الشَّجَرَةِ} [الفتح: 18]

4159. حَدَّثَنَا الحَسَنُ بْنُ خَلَفٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ يُوسُفَ، عَنْ أَبِي بِشْرٍ وَرْقَاءَ، عَنِ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي لَيْلَى، عَنْ كَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَآهُ وَقَمْلُهُ يَسْقُطُ عَلَى وَجْهِهِ، فَقَالَ: «أَيُؤْذِيكَ هَوَامُّكَ؟» قَالَ: نَعَمْ، فَأَمَرَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَحْلِقَ، وَهُوَ بِالحُدَيْبِيَةِ، لَمْ يُبَيِّنْ لَهُمْ أَنَّهُمْ يَحِلُّونَ بِهَا، وَهُمْ عَلَى طَمَعٍ أَنْ يَدْخُلُوا مَكَّةَ، فَأَنْزَلَ اللَّهُ الفِدْيَةَ، فَأَمَرَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَنْ يُطْعِمَ فَرَقًا بَيْنَ سِتَّةِ مَسَاكِينَ، أَوْ يُهْدِيَ شَاةً، أَوْ يَصُومَ ثَلاَثَةَ أَيَّامٍ»

مترجم:

ترجمۃ الباب:

‏‏‏‏ اور اللہ تعالیٰ کا (سورۃ الفتح میں) ارشاد ”بیشک اللہ تعالیٰ مومنین سے راضی ہو گیا جب انہوں نے آپ سے درخت کے نیچے بیعت کی۔“

4159.

حضرت کعب بن عجرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے انہیں دیکھا جبکہ ان کے چہرے پر جوئیں گر رہی تھیں۔ آپ نے فرمایا: ’’کیا تمہاری جوئیں تمہیں تکلیف دے رہی ہیں؟‘‘ انہوں نے کہا: جی ہاں، تو رسول اللہ ﷺ نے انہیں سر منڈانے کا حکم دیا۔ آپ اس وقت حدیبیہ میں تھے اور آپ نے لوگوں پر واضح نہیں کیا تھا کہ وہ حدیبیہ ہی میں احرام کھول کر اس کی پابندیوں س آزاد ہو جائیں گے بلکہ انہیں امید تھی کہ وہ مکہ میں داخل ہوں گے۔ پھر اللہ تعالٰی ن فدیے کا حکم نازل فرمایا تو رسول اللہ ﷺ نے کعب بن عجرہ کو حکم دیا کہ وہ ایک فرق (تقریبا چھ کلو تین سو گرام) اناج چھ مسکینوں کو کھلا دیں یا ایک بکری قربانی کریں یا تین دن کے روزے رکھیں۔