تشریح:
1۔ حضرت عمر ؓ ملکی انتظامات کے لیے دن رات چکر لگایا کرتے تھے، اس دوران میں مذکورہ نوجوان عورت ان کی خدمت میں حاضر ہوئی اور بے کسی کا ذکر کیا تو حضرت عمر نے اس سے حسن سلوک کامعاملہ کیا۔
2۔ آپ نے جس قلعے کے محاصرے کا ذکر کیا ہے وہ خیبر کا قلعہ تھا۔
3۔ واقدی نے ذکر کیا ہے کہ جب رسول اللہ ﷺ نے مقام ابواء میں قیام فرمایا تو ایماء بن رحضہ غفاری ؓ نے رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں سوبکریاں اور دواونٹ پیش کیے جن پر دودھ لادا ہوا تھا۔ یہ تمام اشیاء اپنے بیٹے خفاف کے ہمراہ بطور نذرانہ بھیجیں تورسول اللہ ﷺ نے انھیں قبول فرمایا۔ بکریاں تو مجاہدین میں تقسیم کر دیں اور ان حضرات کے لیے برکت کی دعا فرمائی۔
4۔واضح رہے کہ خفاف، ان کا باپ اوردادا سب صحابی ہیں جیسا کہ حضرت ابوبکر ؓ ان کا بیٹا اور باپ صحابی ہیں۔ (فتح الباري:556/7، 557)