تشریح:
اس عنوان کےدو اجزاء ہیں۔ ایک دعوت دینا دوسرا دعوت قبول کرنا کرنا یہ دونوں کام مسجد میں ہو سکتے ہیں۔ چنانچہ حضرت انس ؓ نے مسجد ہی میں آپ کو دعوت طعام پیش کی اور مدعو کا دعوت کو قبول کرنا بھی مسجد ہی میں ہوا ہے، دراصل امام بخاری ؒ ان ابواب میں یہ ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ مسجد میں ہر قسم کی گفتگو پر پابندی نہیں ہے، کیونکہ جو گفتگو مسجد ہی سے متعلق ہو اس کے جائز ہونے میں تو کسی کو کلام نہیں ہے۔ اگر گفتگو مسجد سے متعلق نہیں تو بقدر ضرورت اس کا جواز ہے۔ جیسا کہ مسجد میں بیٹھے بیٹھے کسی شخص نے دعوت پیش کی اور وہیں اسے قبول کر لیا گیا تو اس کی اجازت ہے، کیونکہ یہ کلام جائز بقدر ضرورت ہے۔ (شرح تراجم بخاری)
نوٹ:امام بخاری ؒ اس حدیث کو مکمل طور پر کتاب المناقب (الحدیث 3578) میں بیان کریں گے لہٰذا اس سے متعلقہ دیگر مباحث بھی وہاں بیان ہوں گے۔ بإذن اللہ تعالیٰ۔