قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ بَعْثِ أَبِي مُوسَى، وَمُعَاذٍ إِلَى اليَمَنِ قَبْلَ حَجَّةِ الوَدَاعِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

4346. حَدَّثَنِي عَبَّاسُ بْنُ الْوَلِيدِ هُوَ النَّرْسِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ عَنْ أَيُّوبَ بْنِ عَائِذٍ حَدَّثَنَا قَيْسُ بْنُ مُسْلِمٍ قَالَ سَمِعْتُ طَارِقَ بْنَ شِهَابٍ يَقُولُ حَدَّثَنِي أَبُو مُوسَى الْأَشْعَرِيُّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ بَعَثَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى أَرْضِ قَوْمِي فَجِئْتُ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُنِيخٌ بِالْأَبْطَحِ فَقَالَ أَحَجَجْتَ يَا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ قَيْسٍ قُلْتُ نَعَمْ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ كَيْفَ قُلْتَ قَالَ قُلْتُ لَبَّيْكَ إِهْلَالًا كَإِهْلَالِكَ قَالَ فَهَلْ سُقْتَ مَعَكَ هَدْيًا قُلْتُ لَمْ أَسُقْ قَالَ فَطُفْ بِالْبَيْتِ وَاسْعَ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ ثُمَّ حِلَّ فَفَعَلْتُ حَتَّى مَشَطَتْ لِي امْرَأَةٌ مِنْ نِسَاءِ بَنِي قَيْسٍ وَمَكُثْنَا بِذَلِكَ حَتَّى اسْتُخْلِفَ عُمَرُ

مترجم:

4346.

حضرت ابو موسٰی اشعری ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ مجھے رسول اللہ ﷺ نے میری قوم کے وطن میں بھیجا۔ جب میں واپس آیا تو رسول اللہ ﷺ وادی بطحاء (خیف بنو کنانہ) میں پڑاؤ کیے ہوئے تھے۔ آپ نے دریافت فرمایا: ’’اے عبداللہ بن قیس! تم نے حج کا احرام باندھ لیا ہے؟‘‘ میں نے کہا: جی ہاں، اللہ کے رسول! آپ نے فرمایا: ’’نیت کیا کی تھی؟‘‘ میں نے عرض کی: یوں کہا تھا کہ میں حاضر ہوں اور جس طرح آپ نے احرام باندھا ہے میں نے بھی اسی طرح باندھا ہے۔ آپ نے پوچھا: ’’کیا تم اپنے ساتھ قربانی کا جانور لائے ہو؟‘‘ میں نے کہا: میں اپنے ساتھ کوئی جانور نہیں لایا۔ آپ نے فرمایا: ’’تم پہلے بیت اللہ کا طواف کرو، پھر صفا اور مروہ کی سعی کر کے احرام کی پابندی سے آزاد ہو جاؤ۔‘‘ بہرحال میں نے اس طرح کیا۔ پھر بنو قیس کی خاتون نے میرے سر میں کنگھی کی۔ ہم اسی قاعدے کے مطابق حج کرتے رہے حتی کہ حضرت عمر ؓ خلیفہ ہوئے۔