تشریح:
1۔ حضرت جریر ؓ نے رسول اللہ ﷺ سے شکایت کی کہ وہ گھوڑے پرٹھہر نہیں سکتے توآپ ﷺ نے فرمایا: ’’میرے قریب آؤ۔‘‘ وہ آپ کے قریب ہوئے تو آپ نے اپنا ہاتھ مبارک ان کے سرپررکھا پھر اس کے چہرے اور سینے پر اسے پھیرتے ہوئے ناف تک لے گئے، پھردوبارہ اپنا ہاتھ ان کے سرپررکھا اور ان کی کمر پر اسے پھیرتے ہوئے ان کی سرین تک لے گئے، پھرفرمایا: ’’اے اللہ! جریر کو ہدایت یافتہ اور ہدایت دینے والا بنادے۔‘‘ چنانچہ حضرت جریر ؓ نے اپنے ساتھیوں کے تعاون سے اس بت خانے کو جلا کرراکھ کردیا اور اسے خارشی اونٹ کی طرح بنادیا، یعنی وہ اس اونٹ کی طرح سیاہ ہوگیا جسے خارش کی وجہ سے گندھک ملی گئی ہو اور اس کے بال اُتر گئے ہوں اور اس کا چمڑا خارش اور گندھک ملنے کی وجہ سے خراب اور سیاہ ہوگیا ہو۔ (فتح الباري:91/8)
2۔ رسول اللہ ﷺ نےحضرت جریر ؓ کو قبیلہ خشعم کی طرف بھیجنا اورانھیں ہدایت کی کہ وہ تین دن تک عقیدہ توحید کی دعوت دیں، اگروہ قبول کرلیں تو ان کا بت خانہ گرادیں اگروہ مسلمان نہ ہوں تو پھر انھیں بھی قتل کردیں۔ (فتح الباري:90/8)