قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ وَفْدِ بَنِي حَنِيفَةَ، وَحَدِيثِ ثُمَامَةَ بْنِ أُثَالٍ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

4373.01. قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ فَسَأَلْتُ عَنْ قَوْلِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّكَ أُرَى الَّذِي أُرِيتُ فِيهِ مَا أَرَيْتُ فَأَخْبَرَنِي أَبُو هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ رَأَيْتُ فِي يَدَيَّ سِوَارَيْنِ مِنْ ذَهَبٍ فَأَهَمَّنِي شَأْنُهُمَا فَأُوحِيَ إِلَيَّ فِي الْمَنَامِ أَنْ انْفُخْهُمَا فَنَفَخْتُهُمَا فَطَارَا فَأَوَّلْتُهُمَا كَذَّابَيْنِ يَخْرُجَانِ بَعْدِي أَحَدُهُمَا الْعَنْسِيُّ وَالْآخَرُ مُسَيْلِمَةُ

مترجم:

4373.01.

حضرت ابن عباس ؓ کہتے ہیں کہ اس کے بعد میں نے رسول اللہ ﷺ کے اس فرمان کا مطلب دریافت کیا: ’’تو وہی شخص ہے جس کا حال مجھے خواب میں بتایا گیا ہے۔‘‘ تو حضرت ابوہریرہ ؓ نے مجھے بتایا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ایک مرتبہ میں سو رہا تھا کہ میں نے بحالت خواب اپنے ہاتھ میں سونے کے دو کنگن دیکھے۔ میں اس سے فکر مند ہوا۔ پھر خواب ہی میں مجھے بذریعہ وحی ارشاد ہوا کہ ان دونوں پر پھونک مارو۔ میں نے پھونک ماری تو وہ دونوں اڑ گئے۔ میں نے اس کی تعبیر یہ سمجھی کہ میرے بعد دو جھوٹے شخص نبوت کا دعویٰ کریں گے: ایک اسود عنسی اور دوسرا مسیلمہ کذاب ہو گا۔‘‘