تشریح:
1۔ منہ کے ایک کنارے سے دوائی ڈالنے کو لدود، جو دوائی حلق میں ڈالی جائے اسے وجور اور جو ناک میں ڈالی جائے اسے سعوط کہا جاتا ہے۔ آپ کو نمونیا کی شکایت تھی۔ حضرت اُم سلمہ ؓ اور حضرت اسماء بنت عمیس ؓ نے کہا کہ قسط ہندی کو تیل میں ملا کر لدود کیا جائے۔ چنانچہ بصورت لدود آپ کو دوادی گئی تو آپ نے فرمایا۔ یہ عورتوں کا ٹوٹکا ہے۔ میرے روکنے کے باوجود تم نے ایسا کیا ہے اب تمھارے ساتھ بھی یہی سلوک کیا جائے گا حتی کہ اُم المومنین حضرت میمونہ ؓ روزے کی حالت میں تھیں ان کے ساتھ بھی یہ برتاؤ کیا گیا۔
2۔ واضح رہے کہ رسول اللہ ﷺ نے تمام اہل خانہ کو ادب سکھانے کے لیے بصورت لدود ان کے منہ میں دوا ڈالنے کا حکم دیا، تاکہ آئندہ ایسی حرکت نہ کریں۔ یہ اقدام قصاص یا انتقام کی وجہ سے نہ تھا۔ (فتح الباري:185/8)