تشریح:
یہ بات یقینی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نبوت ملنے کے بعد تیرہ سال مکہ مکرمہ میں رہےجبکہ اس روایت میں دس سال کا ذکر ہے؟ دراصل رسول اللہ ﷺ پر پہلی وحی آنے کے بعد تین سال تک سلسلہ وحی منقطع رہا جسے شمار نہیں کیا گیا یعنی فترت وحی کے بعد دس سال تک مکہ مکرمہ میں مقیم رہے اور آپ پر قرآن نازل ہوتا رہا۔ اس کے بعد کبھی انقطاع کی نوبت نہیں آئی۔ عربوں کے ہاں یہ رواج ہے کہ وہ دہائیوں کے بعدکسور کو شامل نہیں کرتے اور اس اعتبار سے تین کو شمار نہیں کیا گیا۔ بہر حال نبوت کے بعد مکہ زندگی تیرہ برس پر محیط ہے۔ (فتح الباري:189/8)
فائدہ:۔ جمہور محدثین کا اس بات پر اتفاق ہے کہ رسول اللہ ﷺ پر جب وحی کا آغاز ہوا تو آپ کی عمر چالیس برس تھی اور اس بات پر بھی اتفاق ہے کہ آپ مدینہ طیبہ میں دس برس رہے۔ حضرت عائشہ ؓ کی روایت کے مطابق آپ کی کل عمر تریسٹھ سال ہوئی، تو نبوت کے بعد مکی زندگی تیرہ سال بنتی ہے۔ اس بنا پر اس سے پہلی حدیث میں جو مکی دس سال کہی گئی ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ اس میں فترت وحی کو شامل نہیں کیا گیا، جو تین سال ہے یعنی فترت وحی سمیت تیرہ برس اور اس کے بغیر دس برس جیسا کہ حدیث 4446۔ میں ہے۔ (فتح الباري:189/8)