تشریح:
1۔ اس حدیث کو بیان کرنے سے امام بخاری ؒ کا یہ مقصود ہے کہ عنوان میں پیش کردہ آیت بھی انھی آیات میں سے ہے جن کا تذکرہ حضرت عائشہ ؓ نے کیا ہے اور جنھیں رسول اللہ ﷺ نے مسجد میں جا کر مجمع عام میں تلاوت فرمایا۔
2۔ بہر حال سود کی بے برکتی کو واضح کیا جا رہا ہے۔ اس سلسلے میں ایک مرفوع حدیث بھی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "سود ظاہری لحاظ سے جتنا بھی بڑھ جائے اس کا انجام کمی ہی ہے۔" (مسند أحمد:395/1)