قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {وَالمُؤَلَّفَةِ قُلُوبُهُمْ})

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب: قَالَ مُجَاهِدٌ: «يَتَأَلَّفُهُمْ بِالعَطِيَّةِ»

4701 .   حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ أَبِي نُعْمٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ بُعِثَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِشَيْءٍ فَقَسَمَهُ بَيْنَ أَرْبَعَةٍ وَقَالَ أَتَأَلَّفُهُمْ فَقَالَ رَجُلٌ مَا عَدَلْتَ فَقَالَ يَخْرُجُ مِنْ ضِئْضِئِ هَذَا قَوْمٌ يَمْرُقُونَ مِنْ الدِّينِ

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: آیت (( والمؤلفۃ قلوبھم )) کی تفسیر”نیز ان (نومسلموں کا بھی حق ہے) جن کی دلجوئی منظور ہے“۔

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

ترجمۃ الباب:

‏‏‏‏ مجاہد نے کہا کہ نبی کریم ﷺ ان نو مسلم لوگوں کو کچھ دے دلا کر ان کی دلجوئی فرمایا کرتے تھے۔

4701.   حضرت ابوسعید خدری ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: نبی ﷺ کے پاس کچھ مال آیا تو آپ نے اسے چار آدمیوں کے درمیان تقسیم کر دیا اور فرمایا: ’’میں یہ مال دے کر ان کی دلجوئی کرنا چاہتا ہوں۔‘‘ اس پر ایک شخص بولا: آپ نے انصاف سے کام نہیں لیا۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’اس شخص کی نسل سے ایسے لوگ پیدا ہوں گے جو دین سے باہر ہو جائیں گے۔‘‘