قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {قُلْ: ادْعُوا الَّذِينَ زَعَمْتُمْ مِنْ دُونِهِ فَلاَ يَمْلِكُونَ كَشْفَ الضُّرِّ عَنْكُمْ وَلاَ تَحْوِيلًا})

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

4714. حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا يَحْيَى حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِي مَعْمَرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ إِلَى رَبِّهِمْ الْوَسِيلَةَ قَالَ كَانَ نَاسٌ مِنْ الْإِنْسِ يَعْبُدُونَ نَاسًا مِنْ الْجِنِّ فَأَسْلَمَ الْجِنُّ وَتَمَسَّكَ هَؤُلَاءِ بِدِينِهِمْ زَادَ الْأَشْجَعِيُّ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ الْأَعْمَشِ قُلْ ادْعُوا الَّذِينَ زَعَمْتُمْ

مترجم:

4714.

حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے، انہوں نے درج ذیل ارشاد باری تعالٰی کے متعلق فرمایا: ﴿إِلَىٰ رَبِّهِمُ ٱلْوَسِيلَةَ﴾ ’’(وہ تو خود) اپنے رب کی طرف وسیلہ (تلاش کرتے ہیں)۔‘‘ لوگوں کا ایک گروہ جنوں کے ایک گروہ کی عبادت کرتا تھا۔ جن تو مسلمان ہو گئے لیکن ان آدمیوں نے ان کے دین کو مضبوطی سے تھامے رکھا۔ اشجعی (عبیداللہ) نے اس حدیث کو سفیان ثوری سے روایت کیا ہے اور انہیں اعمش نے بیان کیا ہے، اس میں یوں ہے: ﴿قُلِ ٱدْعُوا۟ ٱلَّذِينَ زَعَمْتُم﴾  کا شان نزول یہ ہے۔