قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ: {إِنْ هُوَ إِلَّا نَذِيرٌ لَكُمْ بَيْنَ يَدَيْ عَذَابٍ شَدِيدٍ})

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

4836 .   حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَازِمٍ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ صَعِدَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الصَّفَا ذَاتَ يَوْمٍ فَقَالَ يَا صَبَاحَاهْ فَاجْتَمَعَتْ إِلَيْهِ قُرَيْشٌ قَالُوا مَا لَكَ قَالَ أَرَأَيْتُمْ لَوْ أَخْبَرْتُكُمْ أَنَّ الْعَدُوَّ يُصَبِّحُكُمْ أَوْ يُمَسِّيكُمْ أَمَا كُنْتُمْ تُصَدِّقُونِي قَالُوا بَلَى قَالَ فَإِنِّي نَذِيرٌ لَكُمْ بَيْنَ يَدَيْ عَذَابٍ شَدِيدٍ فَقَالَ أَبُو لَهَبٍ تَبًّا لَكَ أَلِهَذَا جَمَعْتَنَا فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَبَّتْ يَدَا أَبِي لَهَبٍ

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: آیت (( ان ھو الا نذیر لکم الایۃ )) کی تفسیریعنی”یہ رسول تو تم کو بس ایک سخت عذاب (دوزخ) کے آنے سے پہلے ڈرانے والے ہیں“۔

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4836.   حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: نبی ﷺ ایک دن صفا پہاڑی پر چڑھ گئے اور فرمایا: ’’یا صباحاہ، یعنی صبح کے وقت تم پر دشمن حملہ آور ہونے والا ہے۔‘‘ یہ سن کر قریش جمع ہو گئے اور آپ سے کہا: تمہیں کیا ہو گیا ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’مجھے بتاؤ اگر میں تمہیں بتاؤں کہ دشمن تم پر صبح یا شام کے وقت حملہ کرنے والا ہے تو کیا تم مجھے سچا خٰيال کرو گے؟‘‘ انہوں نے جواب دیا: کیوں نہیں۔ آپ نے فرمایا: ’’تو پھر سن لو کہ میں شدید عذاب آنے سے پہلے پہلے تمہیں ڈرانے والا ہوں۔‘‘ یہ سن کر ابولہب (تنک کر) بولا: تیرے لیے ہلاکت ہو! کیا تو نے اسی لیے ہمیں یہاں جمع کیا تھا؟ اللہ تعالٰی نے اس کے جواب میں سورہ لہب نازل فرمائی۔