تشریح:
1۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جبرئیل علیہ السلام کو ان کی اصل شکل وصورت میں صرف دو مرتبہ دیکھا ہے ایک مرتبہ بعثت کے ابتدائی دور میں جس کا ذکر ان آیات میں ہے اور دوسری مرتبہ انھیں اصل شکل میں معراج کی رات دیکھا تھا۔
2۔ حضرت جبرئیل علیہ السلام کے چھ سو پر تھے اور ایک مشرق و مغرب کے درمیان فاصلے جتنا تھا۔ ایک دوسری حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’میں نے ایک بارراستے میں چلتے چلتے آسمان سے ایک آواز سنی نگاہ اٹھائی تو آسمان کی طرف اسی فرشتے کو دیکھا جو غار حرا میں میرے پاس آیا تھا وہ زمین و آسمان کے درمیان ایک کرسی پر تھا۔ میں اسے دیکھ کر بہت خوف زدہ ہوا۔‘‘ (صحیح البخاري، بدء الوحي، حدیث:4)