قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {وَمَنَاةَ الثَّالِثَةَ الأُخْرَى})

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

4861. حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ سَمِعْتُ عُرْوَةَ قُلْتُ لِعَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا فَقَالَتْ إِنَّمَا كَانَ مَنْ أَهَلَّ بِمَنَاةَ الطَّاغِيَةِ الَّتِي بِالْمُشَلَّلِ لَا يَطُوفُونَ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَى إِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَةَ مِنْ شَعَائِرِ اللَّهِ فَطَافَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالْمُسْلِمُونَ قَالَ سُفْيَانُ مَنَاةُ بِالْمُشَلَّلِ مِنْ قُدَيْدٍ وَقَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ خَالِدٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ عُرْوَةُ قَالَتْ عَائِشَةُ نَزَلَتْ فِي الْأَنْصَارِ كَانُوا هُمْ وَغَسَّانُ قَبْلَ أَنْ يُسْلِمُوا يُهِلُّونَ لِمَنَاةَ مِثْلَهُ وَقَالَ مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ كَانَ رِجَالٌ مِنْ الْأَنْصَارِ مِمَّنْ كَانَ يُهِلُّ لِمَنَاةَ وَمَنَاةُ صَنَمٌ بَيْنَ مَكَّةَ وَالْمَدِينَةِ قَالُوا يَا نَبِيَّ اللَّهِ كُنَّا لَا نَطُوفُ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ تَعْظِيمًا لِمَنَاةَ نَحْوَهُ

مترجم:

4861.

حضرت عروہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے کوئی سوال کیا تو انہوں نے فرمایا: کچھ منات بت کے نام پر احرام باندھتے تھے۔ وہ بت مقام مشلل میں نصب تھا۔ وہ لوگ صفا اور مروہ کے درمیان سعی بھی نہیں کرتے تھے۔ اس پر اللہ تعالٰی نے یہ آیت اتاری: ’’بےشک صفا اور مروہ اللہ تعالٰی کی نشانیوں میں سے ہیں۔‘‘ چنانچہ رسول اللہ ﷺ نے صفا اور مروہ کے درمیان سعی کی اور آپ کے بعد مسلمانوں نے بھی اس عمل کو جاری رکھا۔ سفیان نے کہا کہ منات، مشلل میں مقام قدید پر نصب تھا۔ عبدالرحمٰن بن خالد نے بیان کیا، وہ ابن شہاب سے بیان کرتے ہیں، ان سے عروہ نے کہا، ان سے حضرت عائشہ‬ ؓ ن‬ے بیان کیا کہ یہ آیت انصار کے بارے میں نازل ہوئی تھی۔ اسلام لانے سے پہلے انصار اور قبیلہ غسان کے لوگ منات کے نام پر احرام باندھتے تھے، پھر اسے پہلی حدیث کی طرح بیان کیا۔ معمر نے زہری سے بیان کیا، انہوں نے حضرت عروہ سے، وہ حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے فرمایا: انصار کے کچھ لوگ منات کے نام پر احرام باندھتے تھے۔ منات ایک بت تھا جو مکے اور مدینے کے درمیان رکھا ہوا تھا۔ (اسلام لانے کے بعد) لوگوں نے عرض کی: اللہ کے رسول! ہم منات کی تعظیم کے پیش نظر صفا اور مروہ کے درمیان سعی نہیں کیا کرتے تھے۔