تشریح:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس طرح پڑھنے کا مقصد یہ ہے کہ لوگ اس طرح کے عذاب کو تماشے کی نظر سے نہ دیکھیں بلکہ عبرت و نصیحت کی نگاہ سے اس پر غور کریں کہ جانوروں کی حفاظت کے لیے جو جھاڑیوں کی باڑ بنائی جاتی ہے، بالآخر جانوروں کی آمد و رفت سے اس کا برادہ بن جاتا ہے۔ قوم ثمود کی کچلی ہوئی بو سیدہ لاشوں کو اسی برادے سے تشبیہ دی گئی ہے۔ قرآن کریم اس طرح کے واقعات کو نصیحت پکڑنے کے لیے پیش کرتا ہے۔ واللہ المستعان۔