قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ: {وَمِنْ دُونِهِمَا جَنَّتَانِ})

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

4878. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي الْأَسْوَدِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ الصَّمَدِ الْعَمِّيُّ حَدَّثَنَا أَبُو عِمْرَانَ الْجَوْنِيُّ عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ قَيْسٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ جَنَّتَانِ مِنْ فِضَّةٍ آنِيَتُهُمَا وَمَا فِيهِمَا وَجَنَّتَانِ مِنْ ذَهَبٍ آنِيَتُهُمَا وَمَا فِيهِمَا وَمَا بَيْنَ الْقَوْمِ وَبَيْنَ أَنْ يَنْظُرُوا إِلَى رَبِّهِمْ إِلَّا رِدَاءُ الْكِبْرِ عَلَى وَجْهِهِ فِي جَنَّةِ عَدْنٍ

مترجم:

4878.

حضرت عبداللہ بن قیس (ابو موسٰی اشعری) ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’دو باغ چاندی کے ہیں۔ ان دونوں کے برتن اور ان کا دیگر ساز و سامان چاندی کا ہو گا۔ اور دوسرے دو باغ سونے کے ہیں۔ ان کے برتن اور دیگر ساز و سامان بھی سونے کا ہو گا۔ اور جنت عدن میں اہل جنت اور ان کے رب کے دیدار میں کوئی چیز حائل نہیں ہو گی، ہاں! رب کبریاء کے چہرے پر کبریائی کی چادر ضرور ہو گی۔‘‘