قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {حُورٌ مَقْصُورَاتٌ فِي الخِيَامِ})

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: " الحُورُ: السُّودُ الحَدَقِ " وَقَالَ مُجَاهِدٌ: " مَقْصُورَاتٌ: مَحْبُوسَاتٌ، قُصِرَ طَرْفُهُنَّ وَأَنْفُسُهُنَّ عَلَى أَزْوَاجِهِنَّ، {قَاصِرَاتٌ} [الصافات: 48]: لاَ يَبْغِينَ غَيْرَ أَزْوَاجِهِنَّ "

4879.01. وَجَنَّتَانِ مِنْ فِضَّةٍ آنِيَتُهُمَا وَمَا فِيهِمَا وَجَنَّتَانِ مِنْ كَذَا آنِيَتُهُمَا وَمَا فِيهِمَا وَمَا بَيْنَ الْقَوْمِ وَبَيْنَ أَنْ يَنْظُرُوا إِلَى رَبِّهِمْ إِلَّا رِدَاءُ الْكِبْرِ عَلَى وَجْهِهِ فِي جَنَّةِ عَدْنٍ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

‏‏‏‏ ابن عباس ؓنے کہا «حور‏» کے معنی کالی آنکھوں والی اور مجاہد نے کہا «مقصورات‏» کے معنی ان کی نگاہ اور جان اپنے شوہروں پر رکی ہوئی ہو گی (وہ اپنے خاوندوں کے سوا اور کسی پر آنکھ نہیں ڈالیں گی)۔ «قاصرات» ‏‏‏‏ کے معنی اپنے خاوند کے سوا اور کسی کی خواہشمند نہ ہو گی۔ «فى الخيام» کے معنی خیموں میں محفوظ ہوں گی

4879.01.

’’اس میں دو باغ ہیں: ان کے برتن اور ان کے علاوہ جو کچھ ان میں ہے سب چاندی کا ہے۔ ان کے علاوہ اور دو باغ ہیں: ان دونوں کے برتن اور ان کے علاوہ جو کچھ ان میں ہو گا وہ سب سونے کا ہے۔ وہاں سدا بہار جنت میں اہل جنت اور ان کے رب کے دیدار کے درمیان صرف کبریائی کی چادر ہے جو اس کے چہرے پر ہے۔‘‘