تشریح:
ایک روایت میں ہے: ’’بہترین عمدہ،تیار شدہ تیز رفتار گھوڑا بھی سوسال تک اسے طے نہیں کرسکے گا۔‘‘ (صحیح مسلم، الجنة و نعیمھا، حدیث: 7139(2828)) ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے سدرۃ المنتہیٰ کا ذکر ہوا تو آپ نے فرمایا: ’’سوار اس کی شاخوں کے سائے میں سوسال چلتا رہےگا۔۔۔یافرمایا۔۔۔اس کے سائے میں سو سوار آسکیں گے۔ اس پر پتنگے سونے کے ہوں گے اور اس کا پھل بڑے مٹکوں کی طرح ہوگا۔‘‘ (جامع الترمذي، صفة الجنة، حدیث:2541)