تشریح:
1۔ رئیس المنافقین عبداللہ بن ابی ملعون بہت ہٹا کٹا، تندرست، خوش شکل اور چرب زبان آدمی تھا۔ اس کے بہت سے ساتھی اسی شان و شوکت کے مالک تھے۔ یہ سب مدینہ طیبہ میں صاحب حیثیت قسم کے لوگ تھے۔ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مجلس میں آتے تو دیواروں سے تکیہ لگا کر بیٹھ جاتے اور بڑی لچھے دار باتیں کرتے۔ ان کے چہرے مہرے دیکھ کر اور ان کی باتیں سن کو ئی شخص یہ گمان تک نہ کرسکتا تھا کہ بستی کے معززین اپنے کردار و اخلاق کے لحاظ سے اتنے ذلیل، گھٹیا اور گندے ہوں گے جیسا کہ اس سورت اور حدیث میں تصویر کشی کی گئی ہے۔
2۔ انھیں لکڑی سے تشبیہ دے کر یہ بتایا گیا ہے کہ یہ لوگ اخلاق کی روح سے بالکل خالی ہیں جو انسانیت کا اصل جوہر ہے۔ واللہ اعلم۔