تشریح:
اللہ تعالیٰ نے ان آیات میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی دونوں بیویوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ اپنے شوہر کے ساتھ معاملہ کرنے میں اس عظیم فرق کوملحوظ رکھیں جو ایک عام شوہر اورپیغمبر میں ہوتا ہے۔ یہ شوہر نامدار صلی اللہ علیہ وسلم اپنی عظیم مصروفیات سے جو لمحات بچا کر انھیں بخش دیں وہ ان کی قدر کریں وہ اس گمان میں نہ رہیں کہ ہمارے پیغمبر ان کی محبت اوررفاقت کے محتاج ہیں کہ اس وجہ سے لازمی طور پر ان کی دلداری اور ناز برداری ملحوظ رکھیں گے۔ وہ اس حد تک دل داری کریں گے جہاں تک اللہ نے گنجائش رکھی ہے۔ اگر کسی معاملے میں ذرا بھی حدود سے تجاوز ہوا تو اس پر احتساب بھی ان کے فرائض میں شامل ہے، جس میں کوتاہی نہیں ہوگی۔