قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ: {ذَلِكَ بِأَنَّهُمْ آمَنُوا ثُمَّ كَفَرُوا فَطُبِعَ عَلَى قُلُوبِهِمْ فَهُمْ لاَ يَفْقَهُونَ})

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

4938 .   حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْحَكَمِ قَالَ سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ كَعْبٍ الْقُرَظِيَّ قَالَ سَمِعْتُ زَيْدَ بْنَ أَرْقَمَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ لَمَّا قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أُبَيٍّ لَا تُنْفِقُوا عَلَى مَنْ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ وَقَالَ أَيْضًا لَئِنْ رَجَعْنَا إِلَى الْمَدِينَةِ أَخْبَرْتُ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَامَنِي الْأَنْصَارُ وَحَلَفَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أُبَيٍّ مَا قَالَ ذَلِكَ فَرَجَعْتُ إِلَى الْمَنْزِلِ فَنِمْتُ فَدَعَانِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَيْتُهُ فَقَالَ إِنَّ اللَّهَ قَدْ صَدَّقَكَ وَنَزَلَ هُمْ الَّذِينَ يَقُولُونَ لَا تُنْفِقُوا الْآيَةَ وَقَالَ ابْنُ أَبِي زَائِدَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ عَمْرٍو عَنْ ابْنِ أَبِي لَيْلَى عَنْ زَيْدٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: آیت (( ذلک بانھم اٰمنوا ثم کفروا فطبع علی قلوبھم )) کی تفسیریعنی”یہ اس سبب سے ہے کہ یہ لوگ ظاہر میں ایمان لے آئے پھر دلوں میں کافر ہو گئے سو ان کے دلوں میں مہر لگا دی گئی پس اب یہ نہیں سمجھتے“۔

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4938.   حضرت زید بن ارقم ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ جب عبداللہ بن ابی نے کہا: جو لوگ اللہ کے رسول کے پاس ہیں، ان پر خرچ نہ کرو۔ اور یہ بھی کہا: اب اگر ہم مدینے واپس گئے (تو ہم میں سے عزت والا ذلیل لوگوں کو نکال باہر کرے گا۔) میں نے یہ باتیں نبی ﷺ کو پہنچا دیں، اس پر انصار نے مجھے ملامت کی اور عبداللہ بن ابی نے تو قسم کھا لی کہ اس نے یہ بات نہیں کہی تھی، تاہم میں گھر واپس آ گیا اور سو گیا۔ اس کے بعد مجھے رسول اللہ ﷺ نے طلب فرمایا، میں حاضر خدمت ہوا تو آپ نے فرمایا: ’’اللہ تعالٰی نے تمہاری تصدیق کر دی ہے۔‘‘ اور یہ آیات نازل ہوئیں: ﴿هُمُ الَّذِينَ يَقُولُونَ لَا تُنفِقُوا﴾ ابن ابی زائدہ نے اعمش سے بیان کیا، انہوں نے عمرو سے انہوں نے ابن ابی لیلیٰ سے، انہوں نے حضرت زید بن ارقم سے، انہوں نے نبی ﷺ سے بیان کیا۔