تشریح:
ابو جہل نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کعبے میں نماز پڑھتے دیکھا تو برے ارادے سے آپ کی طرف بڑھا پھر اچانک پیچھے ہٹنے لگا۔ سردارن قریش نے جب اسے دیکھا تو انھوں نے پوچھا ابو الحکم! کیا ہوا؟ وہ گھبرا کر کہنے لگا: میرے اور محمد (صلی اللہ علیه وسلم )کے درمیان ایک خوفناک آگ حائل ہو گئی تھی۔ جب لوگوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کا تذکرہ کیا تو آپ نے فرمایا: ’’اگر وہ میرے پاس آتا تو فرشتے اس کا جوڑ جوڑ الگ کر دیتے۔‘‘ (مسند أحمد:370/2)