تشریح:
1۔ ابولہب کے متعلق اللہ تعالیٰ کا ارشاد: ’’ابولہب کے دونوں ہاتھ ٹوٹ جائیں۔‘‘ اس سے مراد یہ نہیں کہ جسمانی لحاظ سے اس کی تباہی مقصود ہے بلکہ یہ بد دعا ئیہ کلما ت ہیں جو ناراضی اور خفگی کے موقع پر بولے جاتے ہیں۔
2۔ ابولہب کنیت ہونے کی دنیا میں مناسبت یہ تھی کہ اس کا رنگ انار کے دانوں کی طرح سرخ تھا اور آخرت میں مناسبت یہ ہوگی کہ اسے شعلوں والی آگ میں پھینکا جائے گا جیسا کہ عنوان میں ذکر کردہ آیت میں صراحت ہے۔