تشریح:
1۔ سکینت کا لفظ قرآن و حدیث میں کئی مرتبہ آیا ہے اس کی تاویل میں مختلف اقوال ہیں۔ لیکن ہمارے رجحان کے مطابق اس سے مراد کوئی اللہ کی مخلوق ہے جس میں اللہ کی طرف سے طمانیت و سکون ہوتا ہے اور اس کے ساتھ ملائکہ رحمت بھی ہوتے ہیں۔
2۔ اس سورت کے بہت سے فضائل ہیں۔ حضرت ابو درداء رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو شخص سورہ کہف کی ابتدائی دس آیات یاد کرے اور پڑھے گا۔ وہ دجال کے فتنے سے محفوظ رہے گا۔‘‘ (صحیح مسلم، صلاة المسافرین، حدیث:1883۔(809) ایک دوسری روایت میں آپ نے فرمایا: ’’جو شخص جمعے کے دن اس سورت کی تلاوت کرے گا۔ تو آئندہ جمعے تک اس کے لیے ایک خاص نور کی روشنی رہے گی۔ (فتح الباري:72/9)