قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ فَضَائِلِ القُرْآنِ (بَابُ مَنْ لَمْ يَتَغَنَّ بِالقُرْآنِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَوْلُهُ تَعَالَى: {أَوَلَمْ يَكْفِهِمْ أَنَّا أَنْزَلْنَا عَلَيْكَ الكِتَابَ يُتْلَى عَلَيْهِمْ} [العنكبوت: 51]

5023. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ قَالَ حَدَّثَنِي اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ كَانَ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَأْذَنْ اللَّهُ لِشَيْءٍ مَا أَذِنَ لِلنَّبِيِّ أَنْ يَتَغَنَّى بِالْقُرْآنِ وَقَالَ صَاحِبٌ لَهُ يُرِيدُ يَجْهَرُ بِهِ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

‏‏‏‏ اور اللہ تعالیٰ کا فرمان ’’کیا ان کے لیے کافی نہیں ہے وہ کتاب اللہ جو ہم نے تم پر نازل کی جو ان پر پڑھی جاتی ہے۔“طبری نے یحییٰ سے نکالا کچھ مسلمان اگلی کتابیں جو یہود سے حاصل کی تھیں لے کر آئے آنحضرت ﷺ نے فرمایا یہ لوگ کیسے بیوقوف ہیں ان کا پغمبر جو کتاب لایا اس کو چھوڑ کر دوسری کتابیں حاصل کرنا چاہتے ہیں اس وقت یہ آیت اتری آیت سے ان لوگوں کا بھی رد ہوتا ہے جو قرآن حدیث کو چھوڑ کرقیل و قال اور آراء الرجال کے پیچھے لگے رہتے ہیں اور وہ بھی مراد ہیں جو کتاب وسنت سے منہ موڑ کر غفلت میں ڈوبے ہوئے ہیں۔

5023.

سیدنا ابو ہریرہ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کو کسی چیز کے لیے اس قدر اجازت نہیں دی جس قدر قرآن کریم کی وجہ سے بے نیاز ہونے کی دی ہے۔“ راوی حدیث کے ایک شاگرد کہتے ہیں: اس سے مراد قرآن کریم کو خوش الحانی سے بآواز بلند پڑھنا ہے۔