قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ فَضَائِلِ القُرْآنِ (بَابُ مَنْ لَمْ يَتَغَنَّ بِالقُرْآنِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَوْلُهُ تَعَالَى: {أَوَلَمْ يَكْفِهِمْ أَنَّا أَنْزَلْنَا عَلَيْكَ الكِتَابَ يُتْلَى عَلَيْهِمْ} [العنكبوت: 51]

5024. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا أَذِنَ اللَّهُ لِشَيْءٍ مَا أَذِنَ لِلنَّبِيِّ أَنْ يَتَغَنَّى بِالْقُرْآنِ قَالَ سُفْيَانُ تَفْسِيرُهُ يَسْتَغْنِي بِهِ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

‏‏‏‏ اور اللہ تعالیٰ کا فرمان ’’کیا ان کے لیے کافی نہیں ہے وہ کتاب اللہ جو ہم نے تم پر نازل کی جو ان پر پڑھی جاتی ہے۔“طبری نے یحییٰ سے نکالا کچھ مسلمان اگلی کتابیں جو یہود سے حاصل کی تھیں لے کر آئے آنحضرت ﷺ نے فرمایا یہ لوگ کیسے بیوقوف ہیں ان کا پغمبر جو کتاب لایا اس کو چھوڑ کر دوسری کتابیں حاصل کرنا چاہتے ہیں اس وقت یہ آیت اتری آیت سے ان لوگوں کا بھی رد ہوتا ہے جو قرآن حدیث کو چھوڑ کرقیل و قال اور آراء الرجال کے پیچھے لگے رہتے ہیں اور وہ بھی مراد ہیں جو کتاب وسنت سے منہ موڑ کر غفلت میں ڈوبے ہوئے ہیں۔

5024.

سیدنا ابو ہریرہ ؓ ہی سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”اللہ تعالٰی نے کسی چیز کی اس قدر اجازت نہیں دی جس قدر اپنے نبی کو قرآن کریم سے غنا حاصل کرنے کی دی ہے۔“ سفیان نے کہا کہ اس کی تفسیر قرآن کریم سے غنا حاصل کرنا ہے۔