تشریح:
(1) حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی پیش کش قبول نہ کرنے کی وجہ بیان کی ہے کہ ان کی معلومات کے مطابق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حضرت حفصہ رضی اللہ عنہما سے نکاح کرنا چاہتے تھے، یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا رجحان اور جھکاؤ معلوم ہو گیا تھا، اس لیے ان کی پیش کش کو قبول کرنا جائز نہ تھا۔
(2) اس سے معلوم ہوا کہ جب کسی کی رضامندی معلوم ہو جائے تو ایسے حالات میں بھی منگنی نہیں کرنی چاہیے، ہاں جب کسی کے وہم و گمان میں بھی کوئی جھکاؤ نہ ہو تو ایسے حالات میں منگنی کی جا سکتی ہے۔
(3) ترک خِطبہ کی تفسیر پہلے عنوان سے ہو چکی ہے، اس عنوان سے مراد معذرت خواہی ہے اور ترک خِطبہ کی وجہ بیان کرنا ہے، جیسا کہ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے رشتہ قبول نہ کرنے کی معذرت کی تھی۔ والله اعلم (فتح الباري: 252/9)