تشریح:
اس سے پہلے ایک حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا کہ وہ شرائط جنھیں پورا کرنا انتہائی ضروری ہے، وہ ہیں جن کی بدولت شرمگاہوں کو حلال کیا گیا ہے۔ اس عنوان میں کچھ استثنائی صورتیں بیان کی گئی ہیں، یعنی جن شرائط سے کسی دوسرے کے حقوق متأثر ہوتے ہوں انھیں پورا کرنا ضروری نہیں ہے، مثلاً: ٭ کوئی عورت اس شرط پر شادی کرتی ہے کہ خاوند اپنی پہلی بیوی کو طلاق دے گا۔ اس شرط سے پہلی بیوی کے حقوق متأثر ہوتے ہیں، لہٰذا اس کا پورا کرنا ضروری نہیں۔ ٭کوئی عورت اس شرط پر شادی کرتی ہے کہ خاوند اس سے ہم بستری نہیں کرے گا۔ اس سے خاوند کا حق صحبت متأثر ہوتا ہے، لہٰذا اسے بھی پورا کرنا ضروری نہیں ہے۔ ٭کوئی مرد اس شرط پر کسی عورت سے شادی کرتا ہے کہ وہ اسے اپنے پاس نہیں رکھے گا۔ اس شرط سے خود بیوی کا حق معاشرت متأثر ہوتا ہے، لہٰذا اسے پورا نہیں کیا جائے گا۔ ٭مرد اور عورت اس شرط پر شادی کریں کہ دونوں اپنے والدین سے بائیکاٹ کریں گے۔ اس شرط سے دونوں کے والدین کے حقوق متأثر ہوتے ہیں، لہٰذا اسے بھی پورا نہیں کیا جائے گا۔ یاد رہے کہ ایسی کسی بھی شرط کی خلاف ورزی پر عقد نکاح متأثر نہیں ہوگا۔ والله اعلم