قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ حَقِّ إِجَابَةِ الوَلِيمَةِ وَالدَّعْوَةِ، وَمَنْ أَوْلَمَ سَبْعَةَ أَيَّامٍ وَنَحْوَهُ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَلَمْ يُوَقِّتِ النَّبِيُّ ﷺ يَوْمًا وَلاَ يَوْمَيْنِ

5176. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ دَعَا أَبُو أُسَيْدٍ السَّاعِدِيُّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي عُرْسِهِ وَكَانَتْ امْرَأَتُهُ يَوْمَئِذٍ خَادِمَهُمْ وَهِيَ الْعَرُوسُ قَالَ سَهْلٌ تَدْرُونَ مَا سَقَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْقَعَتْ لَهُ تَمَرَاتٍ مِنْ اللَّيْلِ فَلَمَّا أَكَلَ سَقَتْهُ إِيَّاهُ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

‏‏‏‏ اور جس نے سات دن تک دعوت ولیمہ کو جاری رکھا اور نبی کریمﷺنے اسے صرف ایک یا دو دن تک کچھ معین نہیں فرمایا۔تشریح:ولیمہ وہ دعوت ہے جو شادی میں بیوی سے ملاپ کے بعد کی جاتی ہے جہاں تک ممکن ہو ولیمہ کرنا ضروری ہے مجبوری سے نہ کر سکے تو امر دیگر ہے اگر اللہ توفیق دے تو یہ دعوت تین دنوں تک لگا تار جاری رکھنا بھی جائز ہے مگر ریا و نمود کا شائبہ بھی نہ ہو ورنہ ثواب کی جگہ الٹا عذاب ہوگا کیونکہ ریا و نمود ہر نیک عمل کر برباد کر کے الٹا باعث عذاب بنا دیتا ہے۔

5176.

سیدنا سہل بن سعد ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ ابو اسید ساعدی ؓ نے رسول اللہ ﷺ کو اپنی شادی پر دعوت دی۔ اس دن سیدنا ابو اسید ؓ کی بیوی لوگوں کی خدمت کر رہی تھی اور وہی دلھن تھی۔ سیدنا سہل ؓ نے کہا: تم جانتے ہو کہ اس نے رسول اللہ ﷺ کو کون سا مشروب پیش کیا تھا؟ انہوں نے رات کے وقت کچھ کھجوریں پانی میں بھگو دی تھیں پھر جب (صبح کے وقت) آپ ﷺ کھانے سے فارغ ہوئے تو اس نے وہی مشروب نوش کر نے لیے پیش کیا۔