تشریح:
(1) ایک روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’دو آدمیوں کی نماز قبول نہیں ہوتی: ایک بھگوڑا غلام حتی کہ وہ واپس آ جائے اور دوسری وہ عورت جس نے اپنے شوہر کی نافرمانی کی حتی کہ وہ اس سے باز آجائے۔‘‘ (سلسلة الأحادیث الصحیحة، حدیث: 288)
(2) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ بیوی کو شوہر کی موافقت کرنی چاہیے اور اس کا خیال رکھنا چاہیے، نیز یہ بھی معلوم ہوا کہ عورت کا ترک جماع پر صبر کرنا مرد سے قوی ہے۔ مرد اس معاملے میں بہت کمزور واقع ہوا ہے۔ والله اعلم (فتح الباري: 366/9)