قسم الحديث (القائل): موقوف ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطَّلاَقِ (بَابُ قِصَّةِ فَاطِمَةَ بِنْتِ قَيْسٍ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَوْلِ اللَّهِ: {وَاتَّقُوا اللَّهَ رَبَّكُمْ لاَ تُخْرِجُوهُنَّ مِنْ بُيُوتِهِنَّ، وَلاَ يَخْرُجْنَ إِلَّا أَنْ يَأْتِينَ بِفَاحِشَةٍ مُبَيِّنَةٍ، وَتِلْكَ حُدُودُ اللَّهِ، وَمَنْ يَتَعَدَّ حُدُودَ اللَّهِ فَقَدْ ظَلَمَ نَفْسَهُ، لاَ تَدْرِي لَعَلَّ اللَّهَ يُحْدِثُ بَعْدَ ذَلِكَ أَمْرًا} [الطلاق: 1]، {أَسْكِنُوهُنَّ مِنْ حَيْثُ سَكَنْتُمْ مِنْ وُجْدِكُمْ، وَلاَ تُضَارُّوهُنَّ لِتُضَيِّقُوا عَلَيْهِنَّ وَإِنْ كُنَّ أُولاَتِ حَمْلٍ فَأَنْفِقُوا عَلَيْهِنَّ حَتَّى يَضَعْنَ حَمْلَهُنَّ} [الطلاق: 6]- إِلَى قَوْلِهِ - {بَعْدَ عُسْرٍ يُسْرًا} [الطلاق: 7]

5323.01. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ القَاسِمِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّهَا قَالَتْ: «مَا لِفَاطِمَةَ أَلاَ تَتَّقِي اللَّهَ» يَعْنِي فِي قَوْلِهَا: لاَ سُكْنَى وَلاَ نَفَقَةَ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

اور اپنے پروردگار اللہ سے ڈرتے رہو ، انہیں ان کے گھروں سے نہ نکالو اور نہ وہ خود نکلیں ، بجز اس صورت کے کہ وہ کسی کھلی بے حیائی کا ارتکاب کریں ۔ یہ اللہ کی مقرر کی ہوئی حدےں ہیں اور جو کوئی اللہ کی حدود سے بڑھے گا ، اس نے اپنے اوپر ظلم کیا ۔ تجھے خبر نہیں شاید کہ اللہ اس کے بعد کوئی نئی بات پیدا کردے ۔ ” ان مطلقات کو اپنی حیثیت کے مطابق رہنے کا مکان دو جہاں تم رہتے ہو اور انہیں تنگ کرنے کے لیے انہیںتکلیف مت پہنچاؤ اور اگر وہ حمل والیاں ہوں تو انہیں خرچ بھی دیتے رہو ۔ ان کے حمل کے پیداہونے تک ۔ آ خر آیت اللہ تعالیٰ کے ارشاد ” بعد عسر یسرا “ تک

5323.01.

سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: فاطمہ بنت قیس کو کیا ہوگیا ہے؟ کیا وہ اللہ تعالٰی سے نہیں ڈرتی؟ کیونکہ وہ کہتی ہے کہ مطلقہ بائنہ کو رہائش اور خرچہ نہیں ملتا۔