تشریح:
(1) جس شخص نے اپنی بیوی کو طلاق دی ہو وہ دوران عدت میں تجدید نکاح کے بغیر ہی اسے واپس لینے کا زیادہ حق دار ہے۔ اگر عدت گزر جائے تو نکاح ختم ہو جاتا ہے۔ اب بھی رجوع ممکن ہے لیکن تجدید نکاح کے ساتھ رجوع ہو سکے گا جیسا کہ درج بالا حدیث سے معلوم ہوتا ہے۔
(2) تجدید نکاح کے لیے چار شرائط حسب ذیل ہیں:٭ عورت رضامند ہو۔ ٭سرپرست کی اجازت ۔ ٭ نیا حق مہر ہو۔ ٭گواہ موجود ہوں۔ تجدید نکاح کی سہولت پہلی یا دوسری طلاق کے بعد ہے، تیسری طلاق کے بعد یہ سہولت بھی ختم ہو جاتی ہے۔
(3) دوران عدت میں رجوع دو طرح سے ہو سکتا ہے: ٭ قولی رجوع، یعنی اپنی زبان سے اس بات کا اظہار کرے کہ میں نے رجوع کر لیا ہے۔ ٭ عملی رجوع، یعنی بیوی سے ہم بستری کرے تو اس سے بھی رجوع ہو جاتا ہے۔ لیکن دل میں رجوع کی نیت کی اور عمل یا قول سے اس کا ثبوت نہ دیا تو رجوع نہیں ہوگا۔ واللہ أعلم