تشریح:
(1) اسلام کے ابتدائی دور میں جب مہاجرین اپنا گھر بار چھوڑ کر مدینہ طیبہ تشریف لائے تو اس وقت انتہائی تنگ دستی کا عالم تھا۔ حدیث میں بیان کردہ ’’دعوت شیراز‘‘ ان دنوں ہی بہت قیمتی ہوتی۔ حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ نے اسی قسم کی خوشی کا اظہار کیا ہے۔
(2) واقعی چقندر جیسی سبزی میں جو جیسی غذائی جنس ملائی جائے، پھر اس کا دلیہ بنایا جائے تو وہ انتہائی لذیذ اور مزے دار کھچڑی تیار ہو جاتی۔ اس میں گھی کا دور دور تک کوئی نشان نہ ہوتا۔ امام بخاری رحمہ اللہ نے ثابت کیا ہے کہ اس قسم کے کھانے میں بھی کوئی حرج نہیں۔ واللہ أعلم