تشریح:
ستو استعمال کرنے کے بعد تازہ وضو کی ضرورت نہیں، البتہ لغوی وضو، یعنی کلی کر لی جائے تاکہ منہ سے ذرات ختم ہو جائیں۔ اسی طرح ہر کھانے کے بعد کلی کرنا کھانے کے آداب میں سے ہے تا کہ منہ کے اندر اگر کوئی چکناہٹ وغیرہ ہے تو کلی کرنے سے دور ہو جائے اور دوران نماز خشوع میں خلل واقع نہ ہو۔ ایک روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ستو کھانے سے پہلے اور ستو کھانے کے بعد وضو کا اہتمام نہیں کیا۔ (صحیح البخاري، الأطعمة، حدیث: 5384) بہرحال کھانے کے بعد وضو تازہ کرنے کے بجائے کلی کرنے کا اہتمام ضرور ہونا چاہیے تاکہ منہ صاف ہو جائے۔ واللہ أعلم