قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَضَاحِيِّ (بَابُ مَنْ ذَبَحَ ضَحِيَّةَ غَيْرِهِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَأَعَانَ رَجُلٌ ابْنَ عُمَرَ، فِي بَدَنَتِهِ وَأَمَرَ أَبُو مُوسَى، بَنَاتِهِ أَنْ يُضَحِّينَ بِأَيْدِيهِنَّ

5559. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ القَاسِمِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: دَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِسَرِفَ وَأَنَا أَبْكِي، فَقَالَ: «مَا لَكِ أَنَفِسْتِ؟» قُلْتُ: نَعَمْ، قَالَ: «هَذَا أَمْرٌ كَتَبَهُ اللَّهُ عَلَى بَنَاتِ آدَمَ، اقْضِي مَا يَقْضِي الحَاجُّ غَيْرَ أَنْ لاَ تَطُوفِي بِالْبَيْتِ» وَضَحَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ نِسَائِهِ بِالْبَقَرِ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

ایک صاحب نے حضرت ابن عمر ؓ کی ان کے اونٹ کی قربانی میں مدد کی حضرت ابو موسیٰ اشعری ؓنے اپنی لڑکیوں سے کہا کہ اپنی قربانی وہ اپنے ہاتھ ہی سے ذبح کریں ۔اگرذبح نہ کرسکیں تو کم از کم وہاں حاضر رہ کر اس جانورکو ہاتھ لگائیں اور دعائے مسنونہ پڑھیں۔

5559.

سیدنا عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نے کہا کہ مقام سرف میں رسول اللہ ﷺ میرے پاس تشریف لائے تو میں رو رہی تھی۔ آپ ﷺ فرمایا: کیا بات ہے؟ ”کیا تمہیں حیض آ گیا ہے؟“ میں نے کہا: جی ہاں۔ آپ نے فرمایا: ”یہ تو اللہ تعالٰی نے بنات آدم کے مقدر میں لکھ دیا ہے۔ اس بنا پر تو دوسرے حاجیوں کی طرح تمام اعمال حج ادا کر، صرف بیت اللہ کا طواف نہ کر۔“ رسول اللہ ﷺ نے بیویوں کی طرف سے گائے کی قربانی دی تھی۔