تشریح:
(1) کعبہ مکرمہ کو قربانی بھیجنا تاکہ وہاں ذبح کی جائے بہت عظیم ثواب کا کام ہے مگر اس کا بھیجنے والا کسی ایسے امر کا پابند نہیں ہوتا جس کی پابندی ایک احرام والے شخص کو کرنی پڑتی ہے۔
(2) کچھ اہل علم کا خیال ہے جس نے مکہ مکرمہ کی طرف ہدی، یعنی قربانی کا جانور بھیجا جب اس کے گلے میں قلادہ ڈال دیا گیا تو بھیجنے والے پر احرام کی پابندیاں ضروری ہو جاتی ہیں۔ وہ قربانی ہونے تک ان چیزوں سے پرہیز کرے گا جن سے ایک احرام والا شخص کرتا ہے۔ امام بخاری رحمہ اللہ نے اس موقف سے اختلاف کرتے ہوئے یہ عنوان قائم کیا ہے اور بطور دلیل مذکورہ حدیث پیش کی ہے۔ واللہ أعلم