قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَشْرِبَةِ (بَابُ شَوْبِ اللَّبَنِ بِالْمَاءِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

5612. حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا يُونُسُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: أَنَّهُ رَأَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَرِبَ لَبَنًا، وَأَتَى دَارَهُ فَحَلَبْتُ شَاةً، فَشُبْتُ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ البِئْرِ، فَتَنَاوَلَ القَدَحَ فَشَرِبَ، وَعَنْ يَسَارِهِ أَبُو بَكْرٍ، وَعَنْ يَمِينِهِ أَعْرَابِيٌّ، فَأَعْطَى الأَعْرَابِيَّ فَضْلَهُ، ثُمَّ قَالَ: «الأَيْمَنَ فَالأَيْمَنَ»

مترجم:

5612.

حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے انہوں نے رسول اللہ ﷺ کو دودھ پیتے دیکھا۔ آپ ان کے گھر تشریف لائے تو میں نے (حضرت انس) نے بکری کا دودھ نکالا اور اس میں کنویں کا تازہ پانی ملا کر رسول اللہ ﷺ کو پیش کیا۔ آپ ﷺ نے پیالہ لیا اور اسے نوش فرمایا۔ ”آپ کی بائیں جانب حضرت ابوبکر صدیق ؓ تھےاور دائیں جانب ایک اعرابی تھا۔ آپ نے اپنا باقی دودھ اعرابی کو دیا، پھر فرمایا: ’’حق اس شخص کا ہے جو دائیں جانب ہو پھر وہ حق دار ہے جو اسے دائیں جانب ہو۔“