قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطِّبِّ (بَابُ دَوَاءِ المَبْطُونِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

5716. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَبِي المُتَوَكِّلِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ، قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: إِنَّ أَخِي اسْتَطْلَقَ بَطْنُهُ، فَقَالَ: «اسْقِهِ عَسَلًا» فَسَقَاهُ فَقَالَ: إِنِّي سَقَيْتُهُ فَلَمْ يَزِدْهُ إِلَّا اسْتِطْلاَقًا، فَقَالَ: «صَدَقَ اللَّهُ وَكَذَبَ بَطْنُ أَخِيكَ» تَابَعَهُ النَّضْرُ، عَنْ شُعْبَةَ

مترجم:

5716.

حضرت ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ ایک آدمی نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی کہ میرے بھائی کو اسہال کا عارضہ ہے آپ نے فرمایا: ”اسے شہد پلاؤ۔“ اس نے پلایا اور پھر واپس آ کر کہنے لگا کہ میں نے اسے شہد پلایا تھا لیکن اسہال بڑھ گئے ہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”اللہ تعالٰی نے سچ فرمایا ہے، البتہ تیرے بھائی کا پیٹ خطا کار ہے۔“ نضر نے شعبہ سے روایت کرنے میں محمد بن جعفر کی متابعت کی ہے۔