قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطِّبِّ (بَابُ رُقْيَةِ النَّبِيِّ ﷺ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

5743. حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ، عَنْ مُسْلِمٍ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَائِشَةَ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُعَوِّذُ بَعْضَ أَهْلِهِ، يَمْسَحُ بِيَدِهِ اليُمْنَى وَيَقُولُ: «اللَّهُمَّ رَبَّ النَّاسِ أَذْهِبِ البَاسَ، اشْفِهِ وَأَنْتَ الشَّافِي، لاَ شِفَاءَ إِلَّا شِفَاؤُكَ، شِفَاءً لاَ يُغَادِرُ سَقَمًا» قَالَ سُفْيَانُ: حَدَّثْتُ بِهِ مَنْصُورًا، فَحَدَّثَنِي، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَائِشَةَ، نَحْوَهُ

مترجم:

5743.

سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ نبی ﷺ اپنے بعض اہل خانہ کو یہ دعا پڑھ کر دم کرتے اور اس پر اپنا دایاں ہاتھ پھیرتے تھے۔ ”اے اللہ لوگوں کے رب! تکلیف دور کردے۔ اسے شفاء عطا فر اور تو ہی شفا دینے والا ہے تیری شفا کے علاوہ کوئی شفا نہیں تو ایسی شفا دے کہ کسی قسم کی بیماری باقی نہ رہے۔“ سفیان نے کہا میں نے یہ حدیث منصور کے سامنے پیش کی انہوں نے اسے ابراہیم نخعی سے بیان کیا، انہوں نے مسروق سے انہوں نے سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے اسی طرح بیان کیا