تشریح:
(1) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے شرک اور جادو کو ایک ہی جگہ بیان کیا ہے کیونکہ یہ دونوں گناہ اس قدر خطرناک ہیں کہ انسان کے ایمان کو تباہ کر دیتے ہیں۔ شرک تو اس قدر تباہ کن ہے کہ اگر انسان شرک کرنے کے بعد توبہ نہ کرے تو وہ ہمیشہ کے لیے جنت سے محروم اور دوزخ اس پر واجب ہو جاتی ہے۔
(2) امام بخاری رحمہ اللہ نے اس مقام پر جادو کی سنگینی سے آگاہ کرنے کے لیے اختصار کے ساتھ اس حدیث کو بیان کیا ہے، دوسری روایات میں سات مہلک گناہوں کا ذکر ہے: وہ، اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک کرنا، بلاوجہ کسی کو قتل کرنا، یتیموں کا مال ہڑپ کر جانا، جنگ سے فرار اختیار کرنا، جادو کرنا، سود کھانا اور پاک دامن عورتوں پر بدکاری کی تہمت لگانا ہے۔ (صحیح البخاري، الوصایا، حدیث: 2766)