قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ لُبْسِ الحَرِيرِ وَافْتِرَاشِهِ لِلرِّجَالِ، وَقَدْرِ مَا يَجُوزُ مِنْهُ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

5831. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنِ الحَكَمِ، عَنِ ابْنِ أَبِي لَيْلَى، قَالَ: كَانَ حُذَيْفَةُ، بِالْمَدَايِنِ، فَاسْتَسْقَى، فَأَتَاهُ دِهْقَانٌ بِمَاءٍ فِي إِنَاءٍ مِنْ فِضَّةٍ، فَرَمَاهُ بِهِ وَقَالَ: إِنِّي لَمْ أَرْمِهِ إِلَّا أَنِّي نَهَيْتُهُ فَلَمْ يَنْتَهِ، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الذَّهَبُ وَالفِضَّةُ، وَالحَرِيرُ وَالدِّيبَاجُ، هِيَ لَهُمْ فِي الدُّنْيَا، وَلَكُمْ فِي الآخِرَةِ»

مترجم:

5831.

حضرت ابن ابی لیلیٰ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ حضرت حذیفہ ؓ مدائن میں تھے انہوں نے پانی طلب کیا تو  ایک دیہاتی چاندی کے برتن میں پانی لے آیا۔ حضرت حذیفہ ؓ نے اسے پھینک دیا اور فرمایا: میں نے صرف اس لیے پھینکا ہے کہ میں متعدد مرتبہ اس شخص کو منع کر چکا ہوں لیکن وہ باز نہیں آتا۔ رسول اللہ ﷺ کا ارشاد گرامی ہے: ”سونا، چاندی، ریشم اور دیبا ان (کفار) کے لیے دنیا میں ہیں اور تمہارے لیے آخرت میں ہوں گے۔“