تشریح:
(1) سرخ میثرہ سے مراد وہ دیباج یا ریشم کی گدی ہے جو عجمی لوگ اپنی سواریوں پر بچھاتے تھے۔ اگر خالص ریشم کی ہوں تو اس کے ناجائز ہونے میں کسی کو اختلاف نہیں ہے۔ اگر اس میں ملاوٹ ہے تو دیکھا جائے اگر کپڑا ریشم ہے تو بھی منع ہے کیونکہ حکم کا دارومدار اکثریت پر ہوتا ہے اور اگر ریشم کم ہے اور روئی وغیرہ زیادہ ہے تو جمہور اہل علم اسے جائز کہتے ہیں۔ (فتح الباري: 363/10)
(2) ہمارے ہاں ٹسر (کچے ریشم) سے کپڑے بھی تیار کیے جاتے ہیں، ہمارے رجحان کے مطابق ان میں بہت کم ریشم ہوتا ہے، لہذا ان کا استعمال بھی جائز ہے۔ واللہ أعلم